33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جو پاک۔افغان سرحد پار کر کے داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ یہ اعلان جمعہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد بھارت کی پشت پناہی رکھنے والی تنظیم “فتنہ الخوارج” سے تعلق رکھتے تھے۔ خفیہ معلومات پر کارروائی کرتے ہوئے فوجی جوانوں نے انتہائی مہارت اور درستگی کے ساتھ ان دہشت گردوں کو نشانہ بنایا۔ کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔
علاقے کو دہشت گردوں سے مکمل پاک کرنے کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاک فوج ملکی سرحدوں کے تحفظ اور سرحد پار سے دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
وزیراعظم کا خراجِ تحسین
وزیراعظم شہباز شریف نے پاک فوج کی بہادری اور بروقت کارروائی کو سراہا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جوانوں نے اپنی جانوں کی پروا کیے بغیر 33 خوارج دہشت گردوں کو ہلاک کر کے ملک کو بڑے نقصان سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔
مستونگ میں آئی ای ڈی حملہ اور شہادتیں
گزشتہ روز آئی ایس پی آر نے اطلاع دی تھی کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بھارت کی سرپرستی میں چلنے والی تنظیم “فتنہ الہند” نے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بارودی سرنگ (IED) سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں تین فوجی جوان شہید ہو گئے۔
شہداء میں شامل ہیں:
-
میجر محمد رضوان طاہر (31) نارووال سے، ایک اعلیٰ کارکردگی کے حامل افسر جنہوں نے کئی کامیاب آپریشنز کی قیادت کی
-
نائیک ابنِ امین (37) صوابی سے
-
لانس نائیک محمد یونس (33) کرک سے
جوابی کارروائی میں چار دہشت گرد ہلاک کیے گئے جو اس حملے میں ملوث تھے۔