“اڑان پاکستان پروگرام: برآمدات اور معیشت کی نئی بلندیوں کا عزم”
پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے وفاقی حکومت نے “اڑان پاکستان پروگرام” کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اس منصوبے کا باقاعدہ اعلان 31 دسمبر کو کریں گے۔ یہ پانچ سالہ اقتصادی منصوبہ 2024 سے 2029 تک جاری رہے گا، جس میں معیشت کے اہم شعبوں کو ترقی دینے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
برآمدات میں 60 ارب ڈالر تک اضافہ: ایک بڑا ہدف
وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق، “اڑان پاکستان پروگرام” کے تحت پاکستان کی سالانہ برآمدات 2029 تک 60 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
معاشی ترقی کی رفتار میں اضافہ:
برآمدات میں اضافے کے لیے صنعتی شعبے کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے گا۔
مقامی پیداوار کی عالمی سطح پر مانگ:
پاکستانی مصنوعات کو عالمی معیار کے مطابق ڈھال کر برآمدات کے مواقع بڑھائے جائیں گے۔
آئی ٹی سیکٹر: معیشت کی ریڑھ کی ہڈی
پروگرام کے تحت آئی ٹی سیکٹر کو معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا گیا ہے۔
آئی ٹی گریجویٹس کی تیاری:
ہر سال ہزاروں نئے گریجویٹس کی تیاری کے لیے تعلیمی اداروں کو جدید نصاب اور سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
برآمدات کی توجہ:
عالمی مارکیٹ میں آئی ٹی خدمات اور مصنوعات کے فروغ کے لیے حکومتی پالیسیاں ترتیب دی جائیں گی۔
2035 کا ویژن: 1000 ارب ڈالر کی معیشت
“اڑان پاکستان پروگرام” کا طویل المدتی مقصد پاکستان کو 2035 تک 1000 ارب ڈالر کی معیشت میں تبدیل کرنا ہے۔
تعلیم اور شرح خواندگی میں اضافہ:
تعلیمی نظام میں تبدیلیاں لا کر شرح خواندگی میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا۔
غربت کے خاتمے کی حکمت عملی:
غربت میں کمی کے لیے فلاحی منصوبوں اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
پائیدار ترقی کے لیے جامع منصوبہ
یہ منصوبہ نہ صرف معیشت کی ترقی کا ہدف رکھتا ہے بلکہ ایک مضبوط اور پائیدار ترقی کی بنیاد بھی فراہم کرتا ہے۔ تعلیم، آئی ٹی، اور صنعتی ترقی کے امتزاج سے پاکستان کی معیشت کو ایک نئی سطح پر لے جانے کا عزم کیا گیا ہے۔