ٹرمپ نے پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد ٹیرف عائد کردیا – کئی ممالک متاثر

عالمی تجارتی نظام پر بڑا جھٹکا، امریکی صدر کے نئے ٹیرف فیصلے سے پاکستان سمیت متعدد ممالک کی برآمدات متاثر

واشنگٹن (دنیا نیوز/رائٹرز) – امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے پاکستان سمیت درجنوں ممالک کی برآمدات پر بھاری ٹیرف عائد کر دیے ہیں، جس سے عالمی تجارتی نظام کو ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔

ٹرمپ کے اس فیصلے کے تحت کینیڈا پر 35 فیصد، برازیل پر 50 فیصد، بھارت پر 25 فیصد، تائیوان پر 20 فیصد، پاکستان پر 19 فیصد اور سوئٹزرلینڈ پر 39 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ یہ ٹیرف سات دن بعد نافذ العمل ہوں گے۔

پاکستانی معیشت پر ممکنہ اثرات

پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد درآمدی ٹیکس لگنے سے ٹیکسٹائل، چمڑے اور زرعی مصنوعات کی برآمدات متاثر ہو سکتی ہیں۔ ماہرین اقتصادیات نے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام برآمدات میں کمی، زرمبادلہ میں کمی اور صنعتی شعبے میں بے روزگاری کا باعث بن سکتا ہے۔

“غیر متوازن تجارتی تعلقات” ٹرمپ کا مؤقف

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی ممالک کے ساتھ امریکہ کے تجارتی تعلقات غیر متوازن ہیں اور ان کے مطابق نئی پالیسی ان عدم توازن کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے۔

بھارت اور چین سے الگ نوعیت کی پالیسی

ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے، خاص طور پر زرعی منڈی تک امریکی رسائی میں رکاوٹوں کے باعث۔ چین کے ساتھ تجارتی مذاکرات بھی جاری ہیں اور 12 اگست تک کوئی حتمی معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں مزید ٹیرف لگائے جا سکتے ہیں۔

میکسیکو کو 90 دن کی مہلت

میکسیکو کو ٹیرف سے وقتی چھوٹ دے دی گئی ہے تاکہ امریکہ-میکسیکو-کینیڈا معاہدے (USMCA) کے تحت نیا تجارتی معاہدہ مکمل کیا جا سکے۔

کینیڈا سے ناراضگی اور الگ حکم نامہ

کینیڈا کی مصنوعات پر 25 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد ٹیرف کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ امریکہ میں غیر قانونی منشیات کی آمد کو روکنے میں مبینہ ناکامی ہے۔ کینیڈین وزیر اعظم نے اس فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ملکی مفادات کے تحفظ کا عزم ظاہر کیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top