شندور کی دلکش وادی: دنیا کے بلند ترین پولو گراؤنڈ تک کا کٹھن سفر


حسن و دلکشی کی علامت، مگر مشکل راستوں کا امتحان

چترال:
پاکستان کی جنت نظیر وادیوں میں شامل شندور، جو گلگت بلتستان اور چترال کے سنگم پر واقع ہے، دنیا کا بلند ترین پولو گراؤنڈ ہونے کا اعزاز رکھتا ہے۔
سطح سمندر سے ساڑھے بارہ ہزار فٹ کی بلندی پر واقع یہ مقام ہر سال لاکھوں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے، خصوصاً شندور پولو فیسٹیول کے موقع پر۔


حسین وادی کا کٹھن سفر

شندور کا سفر جتنا خوبصورت ہے، اتنا ہی مشکل اور تھکا دینے والا بھی ہے۔
پہاڑی، سنگلاخ اور تنگ راستوں سے گزرتے ہوئے یہاں پہنچنا 8 سے 10 گھنٹے کا صبر آزما امتحان ہوتا ہے۔
فور بائی فور گاڑیاں نہ ہونے کی صورت میں کئی سیاح یہ سفر ادھورا چھوڑنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

ایک مقامی سیاح کے مطابق:

“حکومت کو چاہیے کہ ان علاقوں تک رسائی آسان بنائے تاکہ ہم جیسے عام لوگ بھی اس خوبصورتی سے محظوظ ہو سکیں۔”


’ان ہی پتھروں پہ چل کر اگر آ سکو تو آؤ…‘

شندور تک پہنچنے والا راستہ کسی کہکشاں سے کم نہیں، مگر یہاں کے سبزہ زار، برف پوش پہاڑ، شفاف ندیاں اور نیلے آسمان کو چھوتی ہوا ساری تھکن کو ایک پل میں ختم کر دیتی ہے۔


شندور پولو فیسٹیول: روایت اور عالمی توجہ کا امتزاج

صدیوں پرانا کھیل پولو، جسے ’کھیلوں کا بادشاہ‘ اور ’بادشاہوں کا کھیل‘ کہا جاتا ہے، شندور کی پہچان بن چکا ہے۔
شندور پولو فیسٹیول ہر سال بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے جس میں نہ صرف پاکستان کے کونے کونے سے لوگ آتے ہیں بلکہ بین الاقوامی سیاح بھی شریک ہوتے ہیں۔

یہ ایونٹ مقامی ثقافت، موسیقی، روایتی رقص، ہنر، اور خوراک کی جھلک پیش کرتا ہے، جسے سیاحت کے فروغ کے لیے ایک سافٹ امیج کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔


سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ضروری اقدامات

ماہرین کا کہنا ہے کہ:

  • سڑکوں کی تعمیر و مرمت

  • پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات

  • ریسکیو پوائنٹس کا قیام

  • گائیڈز اور معلوماتی بورڈز کی تنصیب

یہ سب ایسے اقدامات ہیں جن سے سیاحت کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے اور مقامی معیشت کو استحکام مل سکتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top