تعارف
چین کے شہر تیانجن میں ہونے والا شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا اجلاس ایک نئے دور کی شروعات قرار پایا۔ اس اجلاس میں چین، روس، بھارت، پاکستان سمیت یوریشیا کے رہنماؤں نے شرکت کی اور زیادہ منصفانہ، مساوی اور کثیر قطبی دنیا کے قیام پر زور دیا۔
تیانجن ڈیکلریشن اور 10 سالہ حکمت عملی
یہ اجلاس ایس سی او کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ثابت ہوا، جس میں تیانجن ڈیکلریشن اور 2026 تا 2035 کی ترقیاتی حکمت عملی منظور کی گئی۔ ان دستاویزات نے اقتصادی ترقی، سلامتی اور ثقافتی تعاون کے لیے ایک واضح روڈ میپ فراہم کیا۔
سلامتی میں تعاون
اجلاس میں سلامتی کے حوالے سے 20 سے زائد معاہدے طے پائے۔ نئے مراکز کا قیام دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ اور سائبر سکیورٹی جیسے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے کیا جائے گا۔ ریجنل اینٹی ٹیررازم اسٹرکچر (RATS) مزید مضبوط بنایا جائے گا تاکہ علاقائی امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
معاشی تعاون اور سبز ترقی
معاشی شعبے میں ایس سی او ڈیویلپمنٹ بینک کے قیام پر زور دیا گیا تاکہ رکن ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو۔ مزید معاہدے درج ذیل پر کیے گئے:
توانائی تعاون کا روڈ میپ
سبز صنعت کی ترقی کا بیان
مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل اکانومی میں شراکت
چین نے رکن ممالک کے لیے 12 ارب یوآن امداد اور قرضوں کا اعلان کیا۔
سفارتی کامیابیاں اور ثقافتی مکالمہ
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کی سات سال بعد پہلی ملاقات ایک اہم پیشرفت ثابت ہوئی۔ سرحدی تنازعات اور تجارتی تعلقات پر مثبت بات چیت ہوئی۔ پاکستان کی موجودگی میں دہشت گردی کی مذمت پر مشترکہ مؤقف اپنایا گیا۔ بھارت کی تجویز پر سولائزیشنل ڈائیلاگ فورم کا خیر مقدم کیا گیا تاکہ ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
مستقبل کی سمت
ایران اور بیلاروس جیسے ممالک کے لیے ایس سی او کثیر الجہتی نظام کی علامت ہے، جو مغربی بالادستی کے مقابلے میں ایک متبادل فراہم کرتا ہے۔
تیانجن اجلاس 2025 محض سفارتی ملاقات نہیں بلکہ سلامتی، ترقی اور اتحاد کے لیے عملی اقدامات کا اظہار تھا۔ یہ اجلاس ایک منسلک اور کثیر قطبی دنیا کی طرف فیصلہ کن قدم ہے۔