
🛑 عمارتیں گرنے اور ڈوبنے کے واقعات، متاثرین کیلئے امدادی اقدامات
اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں مون سون بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں کم از کم چار افراد جاں بحق اور 19 زخمی ہو گئے ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے مطابق یہ واقعات گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پیش آئے۔
🌧 موسمیاتی انتباہ اور آئندہ بارشوں کی پیش گوئی
PDMA پنجاب کے بیان کے مطابق اوکاڑہ اور بہاولنگر میں خستہ حال عمارتیں گرنے سے دو افراد جاں بحق ہوئے، جب کہ جہلم میں ڈوبنے کے الگ الگ واقعات میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبے میں تیرہ مکانات کو نقصان پہنچا، خاص طور پر دیہی اور کمزور ڈھانچوں والے علاقوں میں۔
ادھر محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں یکم جولائی تک موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے بھی شمالی پاکستان میں گلیشیئر پھٹنے (GLOF) کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
⚠ خیبرپختونخوا میں بھی خطرہ، مقامی انتظامیہ کو ہائی الرٹ
PDMA خیبرپختونخوا نے چترال، سوات، دیر اپر و لوئر، اور کوہستان کے اضلاع میں ژالہ باری اور شدید بارش کے پیش نظر مقامی انتظامیہ کو فوری اقدامات کرنے اور عوام کو خبردار کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں گلیشیئر پھٹنے کے امکانات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
🧊 برفانی جھیلوں پر دباؤ، شمالی علاقے خطرے میں
NDMA نے کہا ہے کہ بلند درجہ حرارت اور شدید بارشوں کی وجہ سے برفانی جھیلوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے، جس کے نتیجے میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ چترال اور غذر کی وادیاں خاص طور پر خطرے سے دوچار ہیں، اور لوگوں کو دریا کے قریب سفر سے گریز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
💡 حکومتی اقدامات اور شہریوں کیلئے ہدایات
PDMA پنجاب نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر محفوظ عمارتوں سے دور رہیں، نالوں اور گلیشیئرز کے قریب جانے سے اجتناب کریں، اور ہنگامی صورتحال میں متعلقہ اداروں سے فوری رابطہ کریں۔ حکومتی پالیسی کے تحت جاں بحق افراد کے لواحقین کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
🌍 پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں
پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ 2022 کے تباہ کن سیلاب میں 1,700 سے زائد اموات ہوئیں اور 30 بلین ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔