پہلی بار 142,000 پوائنٹس سے تجاوز کر گیا۔ کاروباری ہفتے کے آغاز پر انڈیکس میں 1,100 پوائنٹس سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا، جو کہ سرمایہ کاروں کے اعتماد اور معاشی پالیسیوں پر یقین کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ اضافہ گزشتہ سیشن میں 1,644 پوائنٹس کی بڑھوتری کے بعد سامنے آیا، جہاں انڈیکس 141,034 پر بند ہوا تھا۔ پیر کا اضافہ اس تیزی کو مزید تقویت دیتا ہے جو حالیہ ہفتوں میں اسٹاک مارکیٹ پر غالب ہے۔
ترقی کی وجوہات
ماہرین کے مطابق PSX کی تیزی کے پیچھے متعدد عوامل کارفرما ہیں:
-
معاشی استحکام: افراط زر پر قابو، زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، اور روپے کی قدر میں بہتری۔
-
پالیسی کی وضاحت: مالیاتی اور مانیٹری پالیسی میں تسلسل۔
-
غیر ملکی سرمایہ کاری: امریکہ اور ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
ایران سے تجارتی معاہدے
پاکستان اور ایران نے آٹھ معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں سیکیورٹی، عدالتی معاونت، فلم سازی، اور اقتصادی زونز کے قیام شامل ہیں۔ دونوں ممالک نے آئندہ برسوں میں تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف طے کیا ہے۔
امریکہ کے ساتھ تاریخی معاہدہ
31 جولائی کو پاکستان اور امریکہ کے درمیان ایک بڑے تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دی گئی جس میں توانائی، آئی ٹی، معدنیات اور کرپٹو کرنسی کے شعبے شامل ہیں۔ معاہدے میں ٹیرف میں کمی اور مشترکہ منصوبے شامل ہیں، خاص طور پر تیل کی تلاش کے شعبے میں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں پاکستان، بھارت کو تیل فروخت کرنے کی پوزیشن میں آ سکتا ہے۔
خلاصہ
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان کی معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے۔ اگر یہی تسلسل برقرار رہا تو PSX میں مزید بلندی کی توقع کی جا سکتی ہے۔