پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے لیے 2024 کا سال سب سے مہلک، 685 اہلکار شہید

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے لیے 2024 کا سال سب سے مہلک، 685 اہلکار شہید
اس سال میں پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کو دہشت گردی کے خلاف سنگین چیلنج کا سامنا

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے لیے سال 2024 ایک انتہائی مہلک سال ثابت ہوا، جس میں 444 دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں 685 سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے۔ اس دوران دہشت گردی کی لہر نے پورے ملک میں سنگین اثرات مرتب کیے، جس سے نہ صرف سیکیورٹی فورسز بلکہ عام شہریوں کی بھی بڑی تعداد متاثر ہوئی۔

دہشت گردی کے حملوں میں اموات کی تعداد میں تشویش ناک اضافہ

رپورٹس کے مطابق، 2024 میں مجموعی طور پر 1,612 افراد دہشت گردی کے حملوں میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جن میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور عام شہری شامل ہیں۔ یہ تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں 66 فیصد زیادہ ہے۔ اس سال کے دوران دہشت گردی کے حملوں میں ہونے والی اموات کی تعداد گزشتہ نو سالوں میں سب سے زیادہ رہی، جس نے پاکستان کی سیکیورٹی کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔

سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے

پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کا سب سے زیادہ اثر خیبر پختونخوا اور بلوچستان پر پڑا۔ خیبر پختونخوا میں 1,616 اموات ریکارڈ کی گئیں، جو اس صوبے کو دہشت گردی کے حملوں کا سب سے زیادہ شکار بنانے والے علاقے کے طور پر سامنے لاتی ہیں۔ بلوچستان میں 782 افراد کی جانیں گئیں، جو اس صوبے کے لیے بھی ایک سنگین صورت حال کی عکاسی کرتی ہے۔

دہشت گردی کے حملوں میں اضافہ

رپورٹ کے مطابق 2024 میں دہشت گردی کے واقعات میں 49 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ سال بھر میں ایک ہزار 66 دہشت گرد حملے ہوئے، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں ایک بڑی تعداد ہے۔ ان حملوں میں ہونے والی اموات کی تعداد بھی 66 فیصد زیادہ رہی، جس سے پاکستان کے سیکیورٹی حالات کی سنگینی اور اہمیت میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔

سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے حملوں اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اس دوران سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت نے پاکستانی عوام کے ساتھ سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو اجاگر کیا ہے۔

نیا سیکیورٹی ماحول اور بڑھتی ہوئی تناؤ

پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ہونے والے اضافے نے نہ صرف سیکیورٹی فورسز بلکہ عوام میں بھی خوف و ہراس پیدا کیا ہے۔ اس کے باوجود، سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی ہیں، لیکن ان حملوں کی تعداد میں اضافے نے ملکی سیکیورٹی پالیسی کو مزید چیلنج کیا ہے۔

2024 کے اثرات اور مستقبل کے لیے تجاویز

سیٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (سی آر ایس ایس) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، 2024 میں مجموعی طور پر 2,546 اموات ہوئیں اور 2,267 افراد زخمی ہوئے، جن میں سیکیورٹی فورسز، عام شہری اور دہشت گرد شامل تھے۔ ان اعداد و شمار سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مزید مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے، تاکہ آئندہ سالوں میں ان حملوں کا سدباب کیا جا سکے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top