مون سون کی تباہ کاری: شمالی پاکستان میں سیلاب سے 320 سے زائد افراد جاں بحق


تعارف

شمالی پاکستان ایک ہولناک قدرتی آفت کی لپیٹ میں ہے۔ موسلا دھار بارشوں سے پیدا ہونے والے فلیش فلڈز نے صرف 48 گھنٹوں میں 320 سے زائد جانیں لے لی ہیں جبکہ حکام نے مزید بارشوں کی وارننگ جاری کردی ہے۔

تباہی کا دائرہ

سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ خیبر پختونخوا ہے جہاں اب تک 211 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ بونیر ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں دیہات پانی میں بہہ گئے۔ امدادی ٹیمیں اب بھی ملبے تلے دبے اور لاپتہ افراد کی تلاش کر رہی ہیں۔

امدادی سرگرمیاں

سیلاب نے گھروں، سڑکوں اور سپلائی راستوں کو تباہ کر دیا ہے جس سے ہزاروں خاندان محصور ہو گئے ہیں۔ ایک ریسکیو ہیلی کاپٹر امدادی کارروائی کے دوران حادثے کا شکار ہوا جس میں پانچ افراد جاں بحق ہوئے۔
مانسہرہ میں 1,300 سے زائد سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

وجوہات اور خطرات

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور غیر معمولی بارشوں نے صورتحال کو شدید کر دیا ہے۔ دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی نے تباہی پھیلا دی۔ حکام نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے جس سے مزید نقصان کا اندیشہ ہے۔

بحالی کی کوششیں

وفاقی و صوبائی حکومت، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ادارے اور مقامی رضاکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ راستے ٹوٹنے اور موسم کی خرابی کے باوجود متاثرہ خاندانوں تک خوراک، ادویات اور پناہ گاہ پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔

خلاصہ

پاکستان اس بڑے نقصان اور تباہی سے نبردآزما ہے۔ یہ آفت ہمیں مضبوط انفراسٹرکچر، موسمیاتی حکمت عملی اور بروقت ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ضرورت کی یاد دہانی کراتی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top