ناروے میں لیبر پارٹی کی دوبارہ کامیابی، پاپولسٹ جماعت کی بڑی پیش رفت

لیبر پارٹی کی کامیابی

ناروے کی لیبر پارٹی کے وزیراعظم یوناس گہر اسٹورے نے پارلیمانی انتخابات 2025 میں دوسری بار کامیابی حاصل کر لی ہے۔ لیبر پارٹی اور اس کی چار اتحادی جماعتوں نے 169 میں سے 87 نشستیں حاصل کر کے 85 نشستوں کی اکثریت کو عبور کر لیا۔

پہلے دورِ حکومت میں بدعنوانی کے اسکینڈلز، بڑھتی مہنگائی اور عوامی ناراضی کے باوجود، اسٹورے نے اپنی حکومت بچا لی، جو ان کی سیاسی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔

پاپولسٹ جماعت کا عروج

انتخابات میں سب سے بڑی پیش رفت دائیں بازو کی پروگریس پارٹی کی رہی جس نے اپنی نشستیں تقریباً دوگنی کر لیں۔ یہ ناروے میں بڑھتے ہوئے پاپولسٹ رجحانات کی عکاسی کرتا ہے جو یورپ کے دیگر ممالک میں بھی دیکھے جا رہے ہیں۔

نئی حکومت کے چیلنجز

معاشی دباؤ: بڑھتی ہوئی مہنگائی اور سود کی شرح عوام کی سب سے بڑی تشویش ہے۔

سیاسی استحکام: اعتماد بحال کرنے کے لیے اسٹورے نے کابینہ میں بڑی تبدیلیاں کیں اور سابق نیٹو چیف جینز اسٹولٹن برگ کو وزیر خزانہ مقرر کیا۔

خارجہ پالیسی: خطے میں ناروے کا کردار اور قومی دولت کے فنڈ کا انتظام بڑی بحث رہے گا۔

ماحولیات اور تیل کی پالیسی: تیل کی آمدنی اور ماحولیاتی اہداف کے درمیان توازن قائم رکھنا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔

مستقبل کا منظرنامہ

اگرچہ لیبر پارٹی نے دوبارہ اقتدار حاصل کیا ہے لیکن پاپولسٹ جماعت کی مضبوط اپوزیشن پارلیمانی معاملات کو مشکل بنا سکتی ہے۔ ناروے کی آئندہ پالیسیوں پر دنیا کی نظریں جمی رہیں گی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top