غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 72 افراد جاں بحق، جنگ بندی کی امید کے باوجود حملے جاری


انسانی المیہ بدستور جاری، بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد متاثر

غزہ: جنگ بندی کے ممکنہ معاہدے کی خبروں کے باوجود اسرائیل نے غزہ پر شدید فضائی حملے جاری رکھے جن میں صرف ہفتے کے روز کم از کم 72 فلسطینی شہری جاں بحق ہو گئے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ کئی افراد زخمی حالت میں مختلف اسپتالوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔


اہم مقامات پر حملے، کیمپوں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا

خان یونس کے قریب واقع موواسی پناہ گزین کیمپ پر حملے میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد (تین بچے اور ان کے والدین) جاں بحق ہوئے۔
اسی طرح فلسطین اسٹیڈیم کے قریب واقع بے گھر افراد کے شیلٹر پر بمباری سے 12 افراد ہلاک ہوئے۔

نصر ہسپتال میں ہفتے کے روز کم از کم 20 لاشیں لائی گئیں، جبکہ الاہلی ہسپتال نے تصدیق کی کہ 11 افراد دن کے وقت کے حملے میں جاں بحق ہوئے۔

ایک اور حملہ مشرقی غزہ میں اس مقام پر کیا گیا جہاں شہری امداد کے انتظار میں جمع تھے۔ یہاں پانچ بچوں سمیت آٹھ افراد شہید ہوئے، جبکہ بوریجی کیمپ میں بھی دو ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔


امید باقی ہے: اگلے ہفتے جنگ بندی کا امکان

دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ:

“ہم غزہ کے معاملے پر پیشرفت کر رہے ہیں، اور مجھے لگتا ہے اگلے ہفتے جنگ بندی ممکن ہے۔”

امریکی حکام کے مطابق اسرائیلی وزیر ران ڈرمر اگلے ہفتے واشنگٹن کا دورہ کریں گے جہاں جنگ بندی، ایران اور دیگر علاقائی امور پر بات چیت ہو گی۔


غزہ میں انسانی بحران: ہزاروں ہلاک، لاکھوں بے گھر

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 56 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں، خواتین اور بچوں کی ہے۔

مارچ میں عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد سے اب تک 6,089 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔


یرغمالیوں کا معاملہ اب بھی حل طلب

غزہ میں اب بھی تقریباً 50 یرغمالی موجود ہیں، جنہیں 7 اکتوبر کے حماس حملے کے دوران پکڑا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ان میں سے آدھے سے بھی کم زندہ ہونے کا امکان ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہو چکے ہیں، تاہم کسی پیش رفت کی خبر تاحال نہیں آئی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top