
ایران-اسرائیل جنگ بندی کے بعد یمن میں پہلی بڑی کارروائی
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے بعد، اسرائیلی فضائیہ نے یمن میں پہلی بار بڑا حملہ کرتے ہوئے بحیرہ احمر کے کنارے واقع اہم بندرگاہوں اور ایک بجلی گھر کو نشانہ بنایا۔
بین الاقوامی ذرائع کے مطابق، الحدیدہ پورٹ اور دیگر علاقوں میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ حوثی باغیوں کے زیر قبضہ الحدیدہ، رش عیسا، صلیف بندرگاہوں اور راس کے ناتب پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا۔
حوثیوں کی زیر قبضہ کارگو جہاز بھی نشانہ
حملوں میں اس کارگو جہاز کو بھی نشانہ بنایا گیا جس پر حوثیوں نے نومبر 2023 میں قبضہ کیا تھا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق یہ جہاز اسلحہ کی منتقلی کے لیے استعمال ہو رہا تھا، جب کہ حوثیوں کا کہنا ہے کہ جہاز انسانی امداد کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔
حوثیوں کا جوابی حملہ: اسرائیل کے جافا شہر پر بیلسٹک میزائل داغا
حوثی ترجمان کے مطابق، اسرائیلی حملے کے ردِعمل میں وسطی اسرائیل کے علاقے جافا پر ایک بیلسٹک میزائل داغا گیا۔ ان کے بقول، اس حملے کا ہدف اسرائیل کی فوجی تنصیب تھی۔ اسرائیلی حکام کی جانب سے جانی نقصان کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔
قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات ناکام
ادھر قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ رہا۔ فلسطینی حکام کے مطابق، اسرائیلی وفد کے پاس فیصلہ کن اختیارات موجود نہیں تھے، جس کے باعث کوئی حتمی معاہدہ نہ ہو سکا۔
یہ مذاکرات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو واشنگٹن روانہ ہو رہے ہیں تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کر سکیں۔
نیتن یاہو کا دو ٹوک پیغام
واشنگٹن روانگی سے قبل نیتن یاہو نے کہا:
“میں نے اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کو ہدایت دی ہے کہ صرف ایسی شرائط پر جنگ بندی کی جائے جو اسرائیل کے لیے قابلِ قبول ہوں۔“
اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کی ترجیح یرغمالیوں کی بازیابی، حماس کی غیر مسلح کاری اور سلامتی کی ضمانت جیسے نکات ہوں گے۔