صدر مملکت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی کا تعین کر دیا


سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ججز کی سنیارٹی کا نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد:
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی کا باضابطہ تعین کر دیا ہے۔ اس حوالے سے وزارتِ قانون و انصاف نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جو کہ سپریم کورٹ کے 19 جون 2025 کو دیے گئے فیصلے کی روشنی میں جاری ہوا۔


ججز کی سنیارٹی کی فہرست جاری

نوٹیفکیشن کے مطابق، جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر ترین جج قرار دیا گیا ہے۔ سنیارٹی کی ترتیب کچھ یوں ہے:

جسٹس سرفراز ڈوگر

جسٹس محسن اختر کیانی

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

جسٹس طارق محمود جہانگیری

جسٹس بابر ستار

جسٹس سردار اعجاز اسحاق

جسٹس ارباب طاہر

جسٹس ثمن رفعت

جسٹس خادم سومرو

جسٹس اعظم خان

جسٹس محمد آصف

جسٹس انعام امین منہاس


مستقل تعینات ہونے والے ججز

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم سومرو اور جسٹس محمد آصف کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں مستقل ججوں کے طور پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ یہ تینوں ججز مختلف ہائی کورٹس سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر ہوئے تھے۔


سپریم کورٹ کے فیصلے کا پس منظر

واضح رہے کہ یہ اقدام سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے 2-3 کے اکثریتی فیصلے کے بعد کیا گیا۔ عدالتِ عظمیٰ نے ججز ٹرانسفر کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے ٹرانسفر کو آئینی قرار دیا۔

فیصلہ جسٹس محمد علی مظہر نے سنایا، جب کہ یہ فیصلہ اس سال 20 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی جانب سے دائر کردہ سنیارٹی سے متعلق درخواست پر سنایا گیا۔


ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی پر تنازع

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سنیارٹی کا معاملہ اس وقت پیچیدہ ہو گیا تھا جب دیگر صوبوں سے ٹرانسفر ہونے والے ججز کو مقامی ججز کی سنیارٹی سے اوپر لایا گیا۔ اس پر مقامی ججز نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

اب صدرِ مملکت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن نے اس تنازع کو آئینی اور قانونی بنیاد فراہم کر دی ہے، اور آئندہ عدالتی اور انتظامی معاملات میں اس سنیارٹی لسٹ کو مدِنظر رکھا جائے گا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top