حوثی باغیوں کا مہلک حملہ، لائبیریا کے کارگو جہاز کو نشانہ بنایا گیا
یمن کے قریب بحر احمر میں ایک اور خطرناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں حوثی باغیوں کے میزائل اور کشتی حملے میں ایک لائبیریا کا پرچم بردار کارگو جہاز MV Eternity C مکمل طور پر تباہ ہو کر ڈوب گیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اس ہولناک واقعے میں کم از کم 4 افراد جاں بحق جبکہ 15 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ یورپی یونین نیول فورس کے مطابق 6 افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے، جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے۔
حملے کی ذمہ داری حوثی گروپ نے قبول کی
حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر کیا گیا تاکہ اسرائیل پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ غزہ پر حملے بند کرے۔
گروپ کے ترجمان یحییٰ سریع نے کہا کہ مذکورہ جہاز اسرائیل کی جانب روانہ تھا، اس لیے اسے نشانہ بنایا گیا۔
حملے کی ویڈیو جاری، امدادی مناظر بھی شامل
حوثیوں نے اس حملے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں جہاز پر دھماکے، عملے کی چیخ و پکار اور بچاؤ کے اعلانات سنے جا سکتے ہیں۔ ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ زخمی عملے کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد ایک محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔
امریکہ نے حوثیوں پر اغوا کا الزام لگا دیا
امریکی مشن برائے یمن نے حوثیوں پر عملے کے کچھ زندہ بچ جانے والے افراد کو اغوا کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بین الاقوامی سمندری قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف ہے اور اس پر عالمی برادری کو سخت موقف اپنانا چاہیے۔
جہاز الحدیدہ کے قریب ڈوبا، حوثیوں کے زیر قبضہ علاقہ
برطانوی نیول ایجنسی UKMTO اور سیکیورٹی فرم ایمبری کے مطابق جہاز کو شدید نقصان پہنچا جس کے بعد وہ یمنی شہر الحدیدہ کے قریب ڈوب گیا۔ یہ علاقہ حوثیوں کے کنٹرول میں ہے۔
یہ حملہ بحر احمر میں پیش آنے والے مسلسل واقعات کا حصہ ہے جنہوں نے دنیا بھر میں تجارتی جہاز رانی کے تحفظ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
عالمی سطح پر مذمت، تجارتی راستوں کو خطرہ
بین الاقوامی برادری نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ تجارتی جہازوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ بحر احمر دنیا کے مصروف ترین بحری تجارتی راستوں میں سے ایک ہے، اور اس میں جاری کشیدگی عالمی معیشت کو متاثر کر سکتی ہے۔