گلگت بلتستان میں غیر معمولی قدرتی جھیل بننے سے سیلابی تباہی کا خطرہ


۱. واقعہ کیا ہے؟

شمالی پاکستان کے علاقے گلگت بلتستان میں ایک زوردار مٹی کا تودہ گھیزر ندی کو بند کرنے کے باعث تقریباً 7 کلومیٹر طویل قدرتی جھیل بن گئی ہے۔ قومی اور صوبائی ادارے خبردار کر رہے ہیں کہ یہ جھیل پھٹ سکتی ہے، جس سے گھیزر، گلگت، استور اور ڈائمر جیسے نیچے کے اضلاع میں تباہ کن سیلاب آ سکتا ہے۔ ایک مقامی چرواہے نے وقت پر اطلاع دی، جس کی بدولت تقریباً 200 افراد محفوظ مقام منتقل ہوئے ہیں۔ جھیل سے پانی خارج ہونا شروع ہو چکا ہے، جس سے خطرہ کم ہوا ہے، مگر خبردار رہنا اب بھی ضروری ہے۔


۲. ریسکیو اور اقدامات

مقامی چرواہے کی بروقت اطلاع نے لوگوں کی جان محفوظ کی۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور حکام کہہ رہے ہیں کہ جھیل کا پانی نکل رہا ہے، جس سے فوری خطرہ کم ہوا ہے، لیکن مکمل توڑنے تک نگرانی ضروری ہے۔


۳. موسمی بحران کا بڑا تناظر

جون کے آخر سے جاری مون سون کی بارشوں اور کھیلنے والے سیلابوں میں 785 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ ستمبر کے شروع تک مزید بارشوں کا امکان ہے، اور اب یہ قدرتی جھیل ایک نیا خطرہ کھڑا کر رہی ہے۔ حکام متاثرہ علاقوں میں رہنے والوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کر رہے ہیں۔


۴. اہمیت اور فوری ضروریات

اگر یہ جھیل پھٹی تو نیچے گہرے وادیوں میں تباہ کن سیلاب آئے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ فوری ریلیف پلان، ریئل ٹائم نگرانی، اور ہنگامی پناہ گاہیں ضروری ہیں تاکہ متاثرین کی جان و مال کو محفوظ بنایا جا سکے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top