ڈار موبائلز پر 15 لاکھ کی ڈکیتی، گرفتاریاں ہوئیں مگر ریکوری تاحال نہ ہو سکی


ڈار موبائلز ڈکیتی کیس: گرفتاریاں تو ہو گئیں، مگر متاثرہ تاجر انصاف کا منتظر

گجرات (نمائندہ خصوصی) – گجرات کی معروف موبائل شاپ “ڈار موبائلز” پر ہونے والی ڈکیتی کی واردات نے نہ صرف تاجر برادری کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بھی کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔

واردات کی تفصیلات

معروف کاروباری شخصیت مبشر حسین ڈار کی دکان پر چند روز قبل مسلح ڈاکوؤں نے دھاوا بول دیا۔ ڈاکو 15 لاکھ روپے نقدی اور پانچ قیمتی موبائل فونز لوٹ کر فرار ہو گئے۔ واردات کے بعد نہ صرف متاثرہ دکان پر خوف و ہراس کا ماحول قائم ہو گیا بلکہ علاقے کے دیگر تاجروں میں بھی شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

پولیس کی کارروائی

واقعہ کے فوری بعد سی ٹی ڈی گجرات کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے وزیرآباد کا رخ کیا، جہاں معلوم ہوا کہ مقامی پولیس نے دو مشتبہ ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کر رکھا ہے۔ ان گرفتاریوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئیں، تاہم متاثرین کے مطابق اب تک کوئی ریکوری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔

متاثرہ شخص کا ردعمل

متاثرہ تاجر مبشر حسین ڈار نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ واردات کے بعد ان کی ٹیم نے فوری طور پر پولیس کو معلومات فراہم کیں، مگر اب تک ان کی رقم یا سامان واپس نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ صرف پیسے کا نہیں بلکہ ان کے کاروباری وقار اور اعتماد کا بھی ہے۔

حکومتی مداخلت کی اپیل

مبشر ڈار نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، آئی جی پنجاب اور سی ٹی ڈی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری مداخلت کریں اور لوٹی گئی رقم اور موبائل فونز کی واپسی یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بروقت ایکشن نہ لیا گیا تو تاجروں کا پولیس پر اعتماد متزلزل ہو جائے گا۔

تاجر برادری میں تشویش

یہ واقعہ حالیہ دنوں میں گجرات کے نمایاں جرائم میں سے ایک ہے، جس نے تاجر برادری کو عدم تحفظ کا شکار بنا دیا ہے۔ اگرچہ وزیرآباد پولیس کی بروقت کارروائی قابل تعریف ہے، مگر مکمل انصاف تب ہی ممکن ہے جب ریکوری عمل میں آئے اور متاثرہ فریق کو اطمینان حاصل ہو۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top