پاکستان اور چین کا 8.5 ارب ڈالر کا سی پیک 2.0 معاہدہ، پانچ نئی راہیں قائم


پاکستان اور چین کا 8.5 ارب ڈالر کا سی پیک 2.0 معاہدہ، نئی راہیں کھل گئیں

تعارف
پاکستان اور چین نے 8.5 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس سے سی پیک 2.0 کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس نئے مرحلے میں انفراسٹرکچر کی تیز رفتار ترقی، علاقائی روابط کو مضبوط کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر توجہ دی گئی ہے۔


پانچ نئے کوریڈورز

سی پیک 2.0 کے تحت پانچ نئے اقتصادی راہیں متعارف کرائی گئی ہیں:

ایم ایل-1 ریلوے کی اپ گریڈیشن برائے تیز رفتار نقل و حمل۔

قراقرم ہائی وے کی ری الائنمنٹ شمالی پاکستان کے رابطوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے۔

گوادر پورٹ کی توسیع تاکہ اسے بڑا تجارتی مرکز بنایا جا سکے۔

ڈیجیٹل کوریڈور آئی ٹی اور ای-کامرس کو فروغ دینے کے لیے۔

گرین انرجی کوریڈور قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے۔


اہم شعبوں میں سرمایہ کاری

معاہدے کے تحت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی:

زرعی شعبے کی جدید کاری تاکہ برآمدات میں اضافہ ہو۔

قابل تجدید توانائی کے منصوبے۔

الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری پاکستان میں۔

فولاد اور صحت کے شعبے کی ترقی۔


بیوروکریسی اور سیکیورٹی اصلاحات

پاکستان نے وعدہ کیا ہے کہ:

تمام سرکاری منظوریوں میں تاخیر ختم کی جائے گی۔

چینی شہریوں کی مکمل سیکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے میں “ایک لمحے کی تاخیر نہیں ہوگی۔”


مستقبل کی حکمت عملی

سی پیک 2.0 کے لیے مشترکہ ایکشن پلان 2024–2029 مرتب کیا گیا ہے، جس میں صنعتی تعاون، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور علاقائی تجارت کو بنیادی ترجیحات بنایا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان کی معیشت کے لیے نیا سنگ میل ثابت ہو گا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top