“امریکا کا سفر مزید مہنگا: ٹرمپ انتظامیہ کا 250 ڈالر اضافی فیس کا اعلان”


امریکا داخلہ مزید مہنگا، نئی انٹیگریٹی فیس نافذ

واشنگٹن:
ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا کا سفر کرنے والوں کے لیے ایک نئی اور متنازع پالیسی متعارف کرائی ہے، جس کے تحت تمام غیر ملکیوں کو اب اضافی 250 ڈالرز انٹیگریٹی فیس ادا کرنا ہوگی۔ یہ فیس ویزا فیس کے علاوہ وصول کی جائے گی۔

سیاحت، تعلیم اور کاروبار سب متاثر

یہ نئی فیس ان تمام غیر امیگرنٹ افراد پر لاگو ہوگی جو امریکا سیاحت، تعلیم، کاروبار یا ملازمت کے مقصد سے آتے ہیں۔ یعنی طلبہ، بزنس مین، ٹورسٹ، اور دیگر وزیٹرز سب کو ویزا فیس کے ساتھ یہ اضافی رقم بھی ادا کرنا ہوگی۔

ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق، یہ فیس “بگ بیوٹی فل بل” کا حصہ ہے، جس کا مقصد ویزا ہولڈرز کو امریکی قوانین پر سختی سے عمل درآمد کی ترغیب دینا ہے۔

فیس واپس بھی ہو سکتی ہے

ایک اچھی خبر یہ ہے کہ یہ فیس امریکا سے واپسی پر قابل واپسی ہوگی، بشرطیکہ مسافر نے امریکی قوانین کی خلاف ورزی نہ کی ہو۔ اگرچہ اس عمل کی تفصیلات ابھی واضح نہیں کی گئیں، لیکن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شفاف طریقے سے عمل درآمد کیا جائے گا۔

کن پر فیس لاگو ہوگی؟

یہ نئی فیس ان افراد پر لاگو ہوگی جو درج ذیل ویزا کیٹیگریز میں امریکا آتے ہیں:

سیاحتی ویزا (Tourist Visa)

اسٹوڈنٹ ویزا (Student Visa)

بزنس ویزا (Business Visa)

ورک ویزا (Employment Visa)

کن پر فیس لاگو نہیں ہوگی؟

کینیڈا سے آنے والے زیادہ تر افراد اور وہ مسافر جو امریکا کے ویزا چھوٹ پروگرام (Visa Waiver Program) کے تحت آتے ہیں، ان پر یہ فیس لاگو نہیں ہوگی۔

عالمی ردِعمل اور خدشات

ہر سال تقریباً 8 کروڑ افراد امریکا کا سفر کرتے ہیں۔ ایسے میں یہ فیصلہ کئی ممالک جیسے بھارت، چین، میکسیکو اور برازیل کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔ طلبہ اور سیاحوں کو خاص طور پر اس نئی پالیسی سے مالی دباؤ کا سامنا ہوگا۔

سیاسی تجزیہ

یہ فیصلہ ٹرمپ کی ڈومیسٹک پالیسی کا حصہ ہے، جسے امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بین الاقوامی تعلقات پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top