
🌐 خبروں کا پس منظر
واشنگٹن: امریکا اور ایران کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری کشیدگی میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ امریکا کی جانب سے ایران کو معاشی پابندیاں ختم کرنے کی مشروط پیشکش کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ پیشکش ممکنہ طور پر آئندہ ہفتے متوقع مذاکرات میں دی جائے گی۔
🧾 6 ارب ڈالر کے اثاثے ایران کو منتقل کرنے کی تجویز
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، مذاکرات میں امریکا ایران کو بیرونی بینکوں میں منجمد اس کے 6 ارب ڈالر تک رسائی کی اجازت دے سکتا ہے۔ یہ پیشکش ایران کی معیشت کے لیے ایک بڑا ریلیف ثابت ہو سکتی ہے، جو پابندیوں کی وجہ سے شدید دباؤ کا شکار ہے۔
🧪 ایران کے جوہری عزائم پر شرط
امریکا کی جانب سے واضح شرط رکھی گئی ہے کہ ایران کو یورینیم افزودگی سے باز رہنا ہوگا۔ یورینیم افزودگی وہ عمل ہے جس سے جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت حاصل کی جا سکتی ہے۔ اسی لیے یہ مسئلہ دونوں ممالک کے درمیان سب سے حساس نکتہ بن چکا ہے۔
📢 ٹرمپ کا بیان: “ایران کی جوہری تنصیبات سے کچھ بھی منتقل نہیں ہوا”
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو سمٹ کے دوران ایک اہم بیان میں کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات سے کوئی مواد باہر نہیں نکالا گیا۔ ان کے بقول، ایسی تنصیبات سے کچھ نکالنا نہایت پیچیدہ اور خطرناک کام ہوتا ہے۔
📰 میڈیا پر تنقید، صحافیوں کی برطرفی کا مطالبہ
ٹرمپ نے پینٹاگون کی اس رپورٹ پر برہمی کا اظہار کیا جس میں بتایا گیا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل نقصان نہیں پہنچا۔ انہوں نے CNN اور نیویارک ٹائمز کے صحافیوں کو برطرف کرنے کا مطالبہ بھی کیا، جنہوں نے یہ خبر نشر کی۔
🤝 امن کی امید: ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا امکان کم
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ایران نے ماضی میں بہادری سے جنگ لڑی ہے، لیکن اب ایران اور اسرائیل کے درمیان دوبارہ جنگ کے امکانات معدوم ہوتے جا رہے ہیں۔ اس بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکا خطے میں امن قائم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنا چاہتا ہے۔
📊 یورپی انٹیلی جنس رپورٹس: ایران کا یورینیم ذخیرہ محفوظ
یورپی حکومتوں کو موصول ابتدائی انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق، ایران نے اب تک اپنے یورینیم ذخائر کو محفوظ رکھا ہوا ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ ایران کسی بڑے ایٹمی اقدام سے گریز کر رہا ہے۔