امریکی ایوان نمائندگان نے امریکی صارفین کے ڈیٹا کو چینی حکومت کے ساتھ شیئر کیے جانے کے خطرے کے پیش نظر چینی سوشل نیٹ ورکنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا بل منظور کر لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، امریکی ایوان نمائندگان نے ہفتے کے روز ایک بل منظور کیا جس کے تحت اگر ٹک ٹاک کے چینی مالکان ایک سال کے اندر اپنے حصص فروخت نہیں کرتے ہیں تو امریکہ میں سوشل میڈیا ایپ پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔
مارچ کے شروع میں، قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے، U.S. ایوان نمائندگان نے ایک TikTok بل منظور کیا جس کے تحت کمپنی کو ایپ کا ڈیٹا شیئرنگ امریکہ کو “بیچنے” کی ضرورت ہوگی۔ یا چھ ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
امریکی اقدام کے بارے میں، ٹک ٹاک نے کہا کہ اس نے امریکی حکام کو مطلع کیا ہے کہ وہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ساتھ شیئر نہیں کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل امریکی ایوان نمائندگان سے منظوری کے بعد اب منظوری کے لیے سینیٹ کو بھیجا جائے گا۔
اس بل پر اگلے ہفتے سینیٹ میں ووٹنگ متوقع ہے اور امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اس پر دستخط کریں گے۔