“اس رمضان میں کوئی کھانا نہیں ہے،” ایک بے گھر فلسطینی چیختا ہے۔

جیسے جیسے رمضان قریب آرہا ہے، غزہ کی پٹی میں بے گھر فلسطینیوں میں بے چینی واضح ہے۔

فلسطین میں خواتین، مردوں اور بچوں نے رنگ برنگی لالٹینوں سے خیمے سجا کر، درختوں پر روایتی لالٹینیں روشن کرکے اور گیت گاتے ہوئے آتش بازی کرکے ماہ مبارک کا استقبال کیا۔

متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ کی طرح سجاوٹ، نماز، روزہ اور اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے رمضان کا استقبال کریں گے۔

غازیوں کا کہنا ہے کہ اس سال کا رمضان پچھلے سالوں سے بہت مختلف ہے: ہم گھروں میں نہیں، خیموں میں ہیں، ہر سال رمضان کے دسترخوان پر طرح طرح کے کھانے ہوتے تھے، اس سال ہم کچھ نہیں کھا رہے۔

متاثرین نے امید ظاہر کی کہ وہ جلد اپنے آبائی علاقوں کو لوٹ جائیں گے اور غزہ کے حالات جلد بہتر ہوں گے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں اب تک 31,045 فلسطینی شہید اور 72,654 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق صیہونی حکومت کی جارحیت کے متاثرین میں سے 72 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔

 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top