یہ ایک ہفتے کے اندر غزہ میں مدد طلب کرنے والوں کا دوسرا قتل عام تھا۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹوں کے مطابق وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ دیر البلاح میں صیہونی حکومت کے فوجیوں کی فائرنگ سے بڑی تعداد میں شہید اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے مطابق کمال عدوان اسپتال میں غذائی قلت کے باعث 15 بچے ہلاک ہوئے ہیں اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں خوراک کا شدید بحران ہے اور غزہ کے 23 لاکھ افراد غذائی قلت کا شکار ہیں۔
ادھر امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں امداد کی ترسیل کی اجازت نہ دینے پر تنقید کی۔
امریکہ میں ایک تقریب میں انہوں نے حماس سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر چھ ہفتے کی جنگ بندی پر راضی ہو۔
کمالا حارث نے کہا کہ غزہ کے بے گناہ لوگ ایک انسانی تباہی کا شکار ہیں، لوگ مر رہے ہیں، ملک کی حالت غیر انسانی ہے، اور اسرائیلی حکومت غیر معذرت خواہانہ امداد جاری رکھے ہوئے ہے، اور یہ کہ ایک اہم توسیع کی ضرورت ہے۔