صیہونی حکومت کی افواج نے صبح دیر البراح پر گولہ باری کی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے اپنے حملے جاری رکھتے ہوئے ناصر اسپتال پر شیلنگ کی۔ شمالی غزہ میں آخری آپریشنل ہسپتال بھی ایندھن اور طبی آلات کی کمی کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا۔
قطع نظر، اسرائیل نے بمباری کے بعد کے قحط کے ذریعے فلسطینیوں کے قتل عام کی اپنی سازش جاری رکھی ہوئی ہے۔
دریں اثنا، اقوام متحدہ کے حکام نے کہا کہ 600,000 فلسطینی بھوک کے دہانے پر ہیں، اور 30,000 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد، اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل حماس کے ساتھ معاملہ کر رہا ہے، نہ کہ غزہ کے مکینوں سے یہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ جنگ میں ہے۔
دریں اثناء حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ کے لیے تیار ہیں، حالانکہ وہ مذاکرات کے بارے میں محتاط ہیں۔