
اسرائیلی حملوں میں تیزی، غزہ شہر میں قحط کا اعلان
غزہ کی تازہ صورتحال نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں مزید شدت آگئی ہے جبکہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ شہر میں قحط (Famine) کی باضابطہ تصدیق کر دی ہے۔
ہلاکتیں اور انسانی المیہ
رپورٹس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کم از کم 63 فلسطینی جاں بحق ہوئے جن میں بچے، خواتین، طبی عملہ اور امداد کے منتظر شہری شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج نے مبینہ طور پر غزہ کے اسپتالوں سے طبی عملے کو بے دخل کرنے کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔
لاکھوں افراد خطرے میں
تقریباً 10 لاکھ فلسطینیوں کو جبری بے دخلی کا خدشہ ہے جبکہ خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت قحط کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ یہ صورتِ حال عالمی قوانین اور انسانی ضمیر کے منافی ہے۔
عالمی ردِعمل اور احتجاج
دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ آسٹریلیا، یورپ اور امریکہ میں لاکھوں افراد نے سڑکوں پر نکل کر جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
نتیجہ
غزہ میں انسانی بحران دن بدن گہرا ہوتا جا رہا ہے، اور عالمی برادری پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ فوری جنگ بندی کرائی جائے اور قحط کے شکار فلسطینی عوام کو بچایا جائے۔