🚦 پنجاب میں موٹر سائیکل کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی قرار دے دیا گیا
لاہور: پنجاب حکومت نے ٹریفک حادثات میں کمی اور سڑکوں پر تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے صوبے بھر میں موٹر سائیکلوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی قرار دے دیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ریڈیو پاکستان کے مطابق، پنجاب کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی موٹر سائیکلوں کی فٹنس چیک کروائیں اور مقررہ ٹیسٹنگ کے بعد فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔
📜 قانون میں ترمیم، فٹنس سرٹیفکیٹ کی مدت ایک سال
محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، موٹر سائیکل کی فٹنس جانچ کے بعد ایک سال کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔ اس قانون میں ترمیم کا مقصد سڑکوں پر چلنے والی موٹر سائیکلوں کی مکمل فنی حالت کو یقینی بنانا ہے تاکہ حادثات میں کمی لائی جا سکے۔
🏍️ موٹر سائیکل کے لیے رفتار کی حد 60 کلومیٹر فی گھنٹہ
پنجاب حکومت نے پہلے ہی موٹر سائیکلوں کے لیے زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 60 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کر رکھی ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ یہ قانون صوبے بھر میں نافذ ہو چکا ہے اور اس کی خلاف ورزی پر جرمانہ یا قانونی کارروائی کی جائے گی۔
⚠️ حادثات کی روک تھام کے لیے اقدامات
یہ اقدامات سڑکوں پر ٹریفک حادثات میں اضافہ اور غیر معیاری گاڑیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات کے پیش نظر کیے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق، متعدد حادثات ایسے ہوتے ہیں جن میں موٹر سائیکل کی ناقص حالت یا بریک فیل ہونا بنیادی وجہ بنتی ہے۔
🧑🔧 فٹنس سرٹیفکیٹ کیوں ضروری ہے؟
بریک سسٹم، ٹائروں، لائٹس اور انجن کی حالت کا معائنہ
ماحولیاتی آلودگی میں کمی
ڈرائیور اور دوسروں کی جان کا تحفظ
قانونی سزاؤں سے بچاؤ
محکمہ ٹرانسپورٹ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بروقت اپنی موٹر سائیکلوں کی جانچ کروائیں اور حکومت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے سڑکوں کو محفوظ بنائیں۔