دریائے سوات میں ارلی وارننگ سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ، 12 ہلاکتوں کے بعد اقدامات تیز


دریائے سوات میں جان لیوا واقعے کے بعد ارلی وارننگ سسٹم نصب کیا جائے گا

پشاور:
خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں دریائے سوات کے مقام پر حالیہ افسوسناک واقعے میں 12 افراد کی ہلاکت کے بعد حکومت نے ارلی وارننگ سسٹم (قبل از وقت خبردار کرنے والا نظام) مختلف مقامات پر نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے حادثات سے بچا جا سکے۔


کمشنر ملاکنڈ کی انکوائری کمیٹی کو تفصیلی رپورٹ

حکومتی ذرائع کے مطابق کمشنر ملاکنڈ ڈویژن عابد وزیر سانحہ سوات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور تحریری رپورٹ پیش کی۔

کمیٹی نے سوال کیا کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچاؤ اور سیاحت کے فروغ کے لیے کیا اقدامات ہونے چاہییں؟


سیاحت کو علیحدہ شعبہ قرار، اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو ذمہ داری دینے کی تجویز

کمشنر ملاکنڈ کا کہنا تھا کہ:

’’سیاحت ایک الگ شعبہ ہے اور اسے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کے دائرہ اختیار میں رکھنا درست نہیں۔ سوات میں سیاحت کی بہتر نگرانی اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے ممکن ہے۔‘‘


ارلی وارننگ سسٹم کے لیے جی آئی کے اور WWF سے رابطہ

کمیٹی نے دریافت کیا کہ دریاؤں میں طغیانی کی پیشگی اطلاع کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟ جس پر کمشنر نے جواب دیا:

’’ہم غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ (GIKI) اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (WWF) کے تعاون سے ارلی وارننگ سسٹم پر کام کر رہے ہیں۔ GIKI ایک جدید سسٹم تیار کر رہا ہے جو ندی نالوں اور دریاؤں پر نصب کیا جائے گا۔‘‘


27 جون کو پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات

جب کمشنر ملاکنڈ سے 27 جون کو پیش آنے والے واقعے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا:

اس روز شدید بارش کے باعث دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر پانی کی سطح 77,782 کیوسک تک جا پہنچی۔

ہوٹل گارڈ نے سیاحوں کو روکا، مگر وہ ہوٹل کے پچھلے حصے سے دریا میں چلے گئے۔

پانی کی سطح میں اضافے کے بعد صبح 9:45 پر ریسکیو کو کال کی گئی۔

ریسکیو ٹیم 10:05 پر موقع پر پہنچی اور 17 پھنسے ہوئے افراد میں سے 4 کو نکالنے میں کامیاب ہوئی۔

خراب موسم سے متعلق متعدد الرٹس جاری کیے گئے ت

انکوائری کمیٹی نے زور دیا کہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے نہ صرف ارلی وارننگ سسٹم کو جلد فعال کیا جائے، بلکہ سیاحوں کے لیے مؤثر آگاہی مہم اور رابطہ کاری نظام بھی قائم کیا جائے۔

یہ اقدام مستقبل میں سیاحتی مقامات کو محفوظ بنانے اور جانوں کے ضیاع کو روکنے کی جانب اہم پیش رفت ہو سکتا ہے۔

ھے، اور متعلقہ اداروں کو پہلے ہی الرٹ کر دیا گیا تھا۔


مستقبل میں بہتر تیاری کی ضرورت

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top