چین کا بڑا مالی تعاون: پاکستان کے 3.4 ارب ڈالر کمرشل قرضے رول اوور


اسلام آباد:

پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے میں چین ایک بار پھر اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ چینی حکومت نے پاکستان کو دیے گئے 3.4 ارب ڈالر کے کمرشل قرضے کو رول اوور کر دیا ہے، جو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم بنانے میں بڑی پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔

💸 2.1 ارب ڈالر تین سال سے ذخائر کا حصہ

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے وزارت خزانہ کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین نے:

2.1 ارب ڈالر کی وہ رقم رول اوور کی جو گزشتہ تین برس سے اسٹیٹ بینک کے ذخائر کا حصہ تھی۔

جبکہ 1.3 ارب ڈالر کا ایک اور کمرشل قرضہ بھی دوبارہ فراہم کر دیا، جو پاکستان نے دو ماہ قبل واپس کیا تھا۔


🌍 مشرقِ وسطیٰ اور عالمی مالیاتی اداروں سے اضافی رقم

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق:

مشرقِ وسطیٰ کے کمرشل بینکوں سے مزید 1 ارب ڈالر موصول ہوئے ہیں۔

کثیرالملکی مالیاتی اداروں سے 50 کروڑ ڈالر کی رقم بھی حاصل کی گئی ہے۔

یہ تمام اقدامات مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مقرر کردہ سطح تک لانے کے لیے اہم قرار دیے جا رہے ہیں۔


📊 آئی ایم ایف کے ذخائر کا ہدف حاصل

آئی ایم ایف نے پاکستان پر شرط رکھی تھی کہ مالی سال 2024 کے اختتام (یعنی 30 جون) تک ملک کے زرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالر سے کم نہ ہوں۔
اب چینی قرضوں کی تجدید اور دیگر مالیاتی امداد کے بعد پاکستان نے یہ ہدف بروقت حاصل کر لیا ہے۔


🏦 چینی قرضے کیوں اہم ہیں؟

وزارتِ خزانہ کے مطابق:

“یہ قرضے، بالخصوص چین کے فراہم کردہ، پاکستان کے کمزور زرمبادلہ ذخائر کو سہارا دینے کے لیے انتہائی اہم ستون ہیں۔”

پاکستانی معیشت آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر بیل آؤٹ پیکج کے تحت اصلاحات پر عمل درآمد کر رہی ہے۔ ان اصلاحات میں ٹیکس نظام کی بہتری، توانائی شعبے کی اصلاحات، اور اخراجات میں کمی شامل ہے۔


🌟 ماہرین کا تجزیہ: اعتماد کی بحالی کی جانب قدم

ماہرین اقتصادیات کے مطابق چین کی جانب سے قرضوں کی تجدید اور دیگر مالیاتی شراکت داروں کی امداد پاکستان کی بین الاقوامی مالیاتی ساکھ میں بہتری کی علامت ہے۔

اقتصادی تجزیہ کار فرخ سلیم نے کہا:

“چین کا یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کی معاشی سمت درست ہو چکی ہے اور عالمی برادری کو اس پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top