محرم میں سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی: حکومت کا سخت ایکشن کا فیصلہ

حکومت کا محرم الحرام میں امن قائم رکھنے کے لیے اہم فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے محرم الحرام کے دوران ملک بھر میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے سخت سیکیورٹی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ خاص طور پر سوشل میڈیا پر فرقہ واریت اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس ضمن میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ متعلقہ صوبوں کی مشاورت سے ہوگا۔

📍 محسن نقوی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس

وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اسلام آباد میں اہم سیکیورٹی اجلاس ہوا جس میں تمام صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کی نمائندگی موجود تھی۔ اجلاس میں محرم کے دوران امن و امان سے متعلق اقدامات اور سیکیورٹی پلان پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

💻 سوشل میڈیا پر کڑی نگرانی

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر مذہبی نفرت انگیزی پھیلانے والے افراد کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے پیمرا کو واضح ہدایات اور سفارشات دی جائیں گی تاکہ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پر مؤثر کنٹرول کیا جا سکے۔

📶 انٹرنیٹ اور موبائل سروسز پر ممکنہ بندش

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز کی بندش کے فیصلے صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے کیے جائیں گے۔ محسن نقوی نے ہدایت دی کہ یہ فیصلے زمینی حقائق اور سیکیورٹی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے جائیں، تاکہ عوامی سہولت اور تحفظ دونوں برقرار رہیں۔

🛡️ وفاق اور صوبوں کا باہمی تعاون

وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت تمام اکائیوں کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی تاکہ محرم الحرام پر کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی، فرقہ واریت یا فسادات کو روکا جا سکے۔ کسی کو بھی امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

🚫 صوبائی سطح پر اقدامات

پنجاب اور سندھ میں یکم سے 10 محرم تک دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ سندھ میں اسلحہ لے کر چلنے، بغیر اجازت جلسے، جلوس، لاؤڈ اسپیکر اور ڈرون کیمرے کے استعمال پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ 9 اور 10 محرم کو موٹرسائیکل کی ڈبل سواری بھی ممنوع قرار دی گئی ہے۔

📢 اشتعال انگیزی پر زیرو ٹالرنس

پنجاب حکومت نے بھی اعلان کیا ہے کہ کسی بھی نئی مجلس یا جلوس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عوامی مقامات پر اسلحے یا آتش گیر مواد کی نمائش، اور فرقہ وارانہ یا نسلی منافرت پر مبنی نعرے، بیانات اور پوسٹس پر مکمل پابندی ہو گی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top