اسلام آباد ہائیکورٹ: 2024 میں سیاسی مقدمات، دباؤ اور اہم فیصلے

اسلام آباد ہائیکورٹ: 2024 میں سیاسی مقدمات، دباؤ اور اہم فیصلے
ایک طرف بانی پی ٹی آئی تنقید کرتے رہے وہیں اسلام آباد ہائیکورٹ سے انہیں ریلیف بھی ملتا رہا

اسلام آباد ہائیکورٹ: 2024 میں سیاسی مقدمات کی گہما گہمی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2024 کے دوران سیاسی مقدمات کے باعث نمایاں کردار ادا کیا۔ عدالت میں کئی اہم کیسز زیرِ سماعت آئے، جن میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی
آئی)، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے معاملات شامل تھے۔ یہ سال نہ صرف عدالتی دباؤ بلکہ اہم اصلاحات کے حوالے سے بھی یادگار رہا۔

سیاسی مقدمات کا مرکز

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کئی سیاسی مقدمات میں اہم فیصلے دیے، جن میں بانی پی ٹی آئی کو ریلیف بھی شامل تھا۔

سائفر کیس: بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو بری کر دیا گیا، اور خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا گیا۔

توشہ خانہ کیس 1: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل کی گئی۔

توشہ خانہ کیس 2 اور 190 ملین پاؤنڈ کیس: ان مقدمات میں دورانِ ٹرائل ضمانتیں دی گئیں، جو پارٹی رہنماؤں کے لیے بڑی کامیابی سمجھی گئی۔

عدلیہ پر دباؤ اور چیلنجز

سال بھر عدلیہ کو دباؤ کا سامنا رہا۔ ججز کے خلاف سوشل میڈیا مہمات چلائی گئیں، اور کئی ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے جن میں آرسینک پاؤڈر کا ذکر بھی تھا۔

ہائیکورٹ کے 8 میں سے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھ کر عدالتی معاملات میں انٹیلیجنس اداروں کی مبینہ مداخلت پر تشویش ظاہر کی۔

چیف جسٹس اور دیگر ججز کو دباؤ کے باوجود آزادی کے ساتھ فیصلے کرنے کا عزم برقرار رکھنا پڑا۔

انسانی حقوق کے کیسز

اسلام آباد ہائیکورٹ نے انسانی حقوق کے کیسز میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

لاپتہ بلوچ طلباء کی بازیابی: عدالت نے 95 میں سے 91 طلباء کو بازیاب کرایا، جسے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک بڑی کامیابی سمجھا گیا۔

شہریار آفریدی نظربندی کیس: عدالت نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو 6 ماہ اور ایس ایس پی کو 4 ماہ قید کے ساتھ جرمانے کی سزا دی۔

عدالتی نظام میں اصلاحات

2024 کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ میں اہم اصلاحات دیکھنے میں آئیں۔ ججز کی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کر دی گئی تاکہ مقدمات کی تعداد کو بہتر انداز میں نمٹایا جا سکے۔

  • ججز طارق محمود جہاںگیری اور بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر توہینِ عدالت کی کارروائی بھی شروع کی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں کی اہمیت

عدالت نے نہ صرف سیاسی دباؤ کے خلاف مزاحمت کی بلکہ انصاف کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا۔ بانی پی ٹی آئی کے کیسز میں دیے گئے فیصلے اور انسانی حقوق کے مقدمات میں کیے گئے اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ عدالت آزادی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top