کراچی کے کینٹ اسٹیشن میں ٹرین میں بم کس نے رکھا اور کہاں سے رکھا؟ جیسے سوالوں کے جوابات تلاش کیے جارہے ہیں تاہم پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق بم پشاور اسٹیشن سے ٹرین میں رکھا گیا۔
ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ پشاور سے کراچی آنے والی عوامی ایکسپریس سے ملنے والے بم کے ٹائمر کے حساب سے بم پھٹنے کا ٹائم دوپہر 12 بجے کا تھا اور اس وقت ٹرین سکھر روہڑی جنکشن پر تھی تاہم ٹائم ڈیوائس ناکارہ ہونے کی وجہ سے بم نہیں پھٹ سکا تھا۔
تحقیقات کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ رات کے وقت ٹرین کے کراچی میں کینٹ اسٹیشن پر آکر رکنے کے بھی ایک گھنٹے بعد پولیس کو بم کی اطلاع ملی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پشاور سے کراچی تک مختلف اسٹیشنوں کی سی سی ٹی وی ویڈیو حاصل کی جا رہی ہیں، حکام کے مطابق پانچ کلو وزنی بم سیاہ اور لال رنگ کے اسکول بیگ میں رکھا گیا تھا جو عوامی ایکسپریس کی بوگی نمبر 5 میں سیٹ نمبر 71 کے قریب سے ملا۔
دوسری جانب ٹرین سے بم ملنے کے واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں ایکسپلوزو ایکٹ اور انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا۔
مقدمے کے مطابق بوگی نمبر پانچ کی سیٹ نمبر 71 کے نیچے مشکوک بیگ دیکھا گیا، بوگی میں موجود مسافروں نے بیگ سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق بیگ کو کینٹ اسٹیشن پر ہیلپ سینٹر پر کھولا گیا تو اس میں مشکوک ڈیوائس، بیٹری اور تاریں نکلیں جس کے بعد بم ڈسپوزل یونٹ کو طلب کر کے بارودی مواد کو ناکارہ بنایا گیا۔