واضح رہے کہ اس جگہ پر پیٹرول اسٹیشن، دکانیں، شیڈ، اپارٹمنٹس اور دفاتر بنائے جائیں گے، جو کہ سوشل ویلفیئر کے نام پر پولیس کو دیے گئے تھے۔
آئی جی سندھ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق سندھ پولیس کی حدود میں چار پیٹرول پمپ، 1397 دکانیں، 338 فلیٹس، 37 شیڈز اور 162 دفاتر تعمیر کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاوہ سندھ بھر میں حیدرآباد، سکھر، دادو، بدین، میرپور خاص، نواب شاہ، خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ، کشمور اور جیکب آباد ٹاؤنز میں پولیس کی حدود میں 32 مقامات پر کمرشل سرگرمیاں کی گئیں۔ پولیس کے علاقے میں
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر دکانداروں کو اپنی دکانیں خالی کرنے کا کہا گیا اور دکانداروں نے اس وارننگ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی جس کے نتیجے میں معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں چلا گیا۔