اگرچہ وقار یونس کا پی سی بی پر مکمل کنٹرول ہے لیکن پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کی تقرری ہیڈ کوچ کا اختیار ہے اور وقار یونس کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔
کوچ اپنی سفارش بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کو بھیجیں گے تاکہ کپتان کے نام کو حتمی شکل دی جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے مشیر وقار یونس کو پوری پاکستان کرکٹ چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے تاہم ان کا کپتان کی تقرری سے کوئی تعلق نہیں۔
پی سی بی حکام کا کہنا ہے کہ وائٹ بال کے کوچ گیری کرسچن اور ٹیسٹ کوچ جیسن گلیسپی کپتانی کا فیصلہ کریں گے اور چیئرمین کو سفارش کریں گے۔پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے وقار یونس کو کرکٹ کی ذمہ داریاں سونپنے کا فیصلہ کر لیا۔
شان مسعود ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کریں گے لیکن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ان کی بدترین کارکردگی کے باوجود سرجری کے مسلسل الزامات کے درمیان بابر اعظم کے مستقبل سے متعلق فیصلہ مزید موخر کر دیا گیا ہے۔
وائٹ بال فارمیٹ کی کپتانی کا فیصلہ اکتوبر میں کیا جائے گا جبکہ پاکستانی ٹیم نومبر میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں شرکت کے لیے آسٹریلیا جائے گی۔
ٹیم منیجرز نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں موجود کچھ کھلاڑیوں کے بارے میں منفی رپورٹیں دی ہیں اور ان کھلاڑیوں کے خلاف تادیبی کارروائی بھی بورڈ کے لیے ایک چیلنج ہے۔
بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں ان کھلاڑیوں کو موقع ملتا ہے یا نہیں یہ اگلے ہفتے دیکھا جائے گا۔