نیوزی لینڈ نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے ویزا قوانین میں نرمی کر دی


نیوزی لینڈ نے ویزا قوانین میں نرمی کردی

ویلنگٹن (22 جولائی 2025) — نیوزی لینڈ کی حکومت نے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے اپنے امیگریشن قوانین میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔

ان نئے اقدامات کے تحت، حکومت نے دو نئی ویزا کیٹیگریز متعارف کروائی ہیں: گروتھ کیٹیگری اور بیلنسڈ کیٹیگری، جو یکم اپریل 2025 سے نافذ العمل ہوں گی۔


نئی شرائط اور سہولیات

حکومت نے واضح کیا ہے کہ:

کم از کم 75 فیصد سرمایہ کاری نیوزی لینڈ کی شیئر مارکیٹ (لسٹڈ ایکوئٹیز) یا بانڈز میں کی جائے گی۔

زیادہ سے زیادہ 25 فیصد سرمایہ کاری بینک اکاؤنٹس یا ٹرم ڈیپازٹس میں رکھی جا سکتی ہے (اس سے پہلے یہ حد 100 فیصد تھی)۔

مزید برآں، اب ویزا ہولڈرز کو پراپرٹی ڈیولپمنٹ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی اجازت بھی ہوگی۔


🆓 اہم نرمی اور نئی سہولیات

انویسٹمنٹ کیپ ختم کر دی گئی ہے۔

ویزا کی پوری رقم ایک ساتھ ادا کرنا لازمی ہوگا۔

ایک نئی سہولت “آن کال انویسٹمنٹس” بھی دی گئی ہے جس کے تحت سرمایہ کار عارضی طور پر فنڈز کو بانڈز یا بینک اکاؤنٹس میں رکھ سکتے ہیں، اور بعد میں انہیں مینیجڈ انویسٹمنٹس میں منتقل کر سکتے ہیں۔

اب سرمایہ کاروں کے نوزائیدہ بچے بھی “ڈیپنڈنٹ چائلڈ ریذیڈنٹ ویزا” کے ذریعے مستقل رہائش حاصل کر سکیں گے۔

انگلش زبان کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے تاکہ غیر انگریزی بولنے والے سرمایہ کار بھی فائدہ اٹھا سکیں۔


🕒 درخواست دینے کا طریقہ اور مدت

سرمایہ کاری کو 6 ماہ کے اندر مکمل کرنا لازمی ہوگا، تاہم مزید 6 ماہ کی توسیع ممکن ہے۔

درخواست کا عمل موجودہ آن لائن فارم کے ذریعے ہی مکمل کیا جائے گا، جسے نئی تبدیلیوں کے مطابق اپڈیٹ کیا جا رہا ہے۔


نیوزی لینڈ کی حکومت کے اس اقدام کو عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top