اردن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم رفح پر بمباری کرکے جنگ بندی کے معاہدے کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
اردنی وزیر خارجہ ایمن صفادی نے ایک بیان میں کہا کہ نیتن یاہو کو اس تجویز پر سنجیدگی سے بات کرنی چاہیے اگر وہ واقعی کوئی معاہدہ چاہتے ہیں۔
ادھر اسرائیلی شہر تل ابیب میں اسرائیلی شہریوں نے تل ابیب جانے والی شاہراہ بلاک کر دی اور اسرائیلی حکومت سے جنگ بندی معاہدے کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔
دریں اثناء حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ مصری اور قطری تجاویز میں افواج اور اسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے اور اس تجویز میں بلیک واٹر میں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ امریکا نے کہا کہ جنگ بندی قابل عمل ہے، امریکی صدر جو بائیڈن کو حماس کے ردعمل پر بریفنگ دی گئی، صدر بائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان 30 منٹ کی مثبت ٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔
دریں اثناء ممکنہ جنگ بندی کی خبر کے بعد سات ماہ سے اسرائیلی بربریت برداشت کرنے والے فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے اور رفح میں جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جب فلسطینی پناہ گاہوں میں امن کا جشن منا رہے تھے۔