فرانسیسی حکام نے مبینہ انسانی اسمگلنگ کے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسافروں کو سے بھرے رومانین طیارے کو گراؤنڈ کروانے کے بعد دو بھارتی شہریوں کو تفتیش کیلئے روک دیا۔
فرانسیسی حکام کا کہنا تھا کہ گراؤنڈ کیے گئے طیارے میں 303 بھارتی شہری سوار تھے جن میں 11 ایسے بچے بھی شامل تھے جن کے ساتھ کوئی نہیں تھا۔
فرانسیسی حکام کے مطابق انسانی اسمگلنگ سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جہاز کو 21 دسمبر کے روز تحویل میں لے لیا گیا تھا، رومانین طیارہ متحدہ عرب امارات سے مسافروں کو لیکر نکاراگوا کی جانب جا رہا تھا، فرانس کے واٹری ائیرپورٹ پر طیارے نے سپلائی کیلئے لینڈ کیا تھا۔
جہاز کی مالک کمپنی کے وکیل کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سے باہر رجسٹرڈ ایک کمپنی کی جانب سے جہاز کرائے پر لیا گیا تھا، جہاز کی ٹکٹوں کی فروخت بھی کمپنی کی جانب سے نہیں کی جاتی ہے۔ جہاز کے عملے سے تفتیش کے بعد تمام افراد کو آزاد کردیا گیا ہے۔
جہاز کرائے پر لینے والی کمپنی کا نام بتائے بغیر ائیرلائن کمپنی کے وکیل کا کہنا تھا کہ جس کمپنی نے جہاز کرائے پر حاصل کیا، وہ ہماری کمپنی کی معتبر کلائنٹ ہے، اس سے قبل بھی اس کمپنی نے ہماری ائیرلائن کی سروس حاصل کی تھیں۔
خیال رہے کہ فرانس میں انسانی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر 20 سال قید اور 3.3 ملین یوروز جرمانے کی سزائیں مقرر ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی حکام نے جہاز پر سوار 11 بچے، جن کے ساتھ کوئی نہیں تھا انہیں متعلقہ سرکاری ایجنسی کے سپرد کرتے ہوئے جہاز پر سوار 2 بھارتی مسافروں کو مزید تفتیش کیلئے روک لیا جبکہ باقی تمام مسافروں کو جانے کی اجازت دیدی گئی ہے۔
دوسری جانب فرانس میں بھارتی سفارت خانے کے مطابق ائیرپورٹ پر بھارتی شہریوں کی مدد اور مقامی حکام سے رابطے کیلئے اپنا قونصلر اسٹاف روانہ کردیا ہے۔