غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری میں مزید 142 فلسطینی شہید اور 278 زخمی ہوگئے۔ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں صیہونی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار 987 سے تجاوز کر گئی ہے۔
غزہ شہر کے خان یونس میں اسرائیلی فوج کے حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں مزید 77 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ العمل اسپتال کے قریب بھی شدید فائرنگ کی گئی۔
فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں بارہ خاندانوں کو شہید کردیا۔ حملوں کی وجہ سے اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے لوگوں میں وبائی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ کم از کم 400,000 شہری وبائی امراض کا شکار ہوئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق طبی امداد کی کمی کے باعث 60 ہزار حاملہ خواتین کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی 85 فیصد آبادی اسرائیلی حملوں سے بے گھر ہو گئی ہے جس سے بھوک اور بیماریوں کے پھیلنے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔
یونیسیف کے مطابق غزہ جنگ کے دوران 20 ہزار بچے پیدا ہوئے۔
ادھر غزہ میں آٹھ روز تک بجلی کی بندش کے بعد انٹرنیٹ سروس بحال ہونا شروع ہو گئی ہے۔
ادھر اسرائیل نے غزہ کے تنازع میں ایک اور فوجی کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے اور صیہونی حکومت نے مزید کئی ماہ تک جنگ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ فون پر گفتگو میں امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطینی عوام کو تکلیف پہنچانے کی اپنی ذمہ داری پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ بات چیت کے دوران جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے انکار کر دیا۔
اسرائیلی میڈیا نیتن یاہو کی جنگ زدہ حکومت کے خاتمے کے بڑھتے ہوئے امکان کی خبر دے رہا ہے۔