پاک فوج نے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (آرمی) کو گرفتار کر لیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت مناسب تادیبی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق تفصیلی جوڈیشل انکوائری کی گئی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان کے فوجی قوانین کی خلاف ورزی کے متعدد کیسز قائم ہوئے۔
آپ بھی پڑھیں
فیض حامد کے خلاف تحقیقات کے نتائج کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کی درخواست پر فوج نے فیض حامد کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی
لیفٹیننٹ جنرل فیض حامد جلد ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے اعلان کیا کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ریپبلکن) کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا ہے اور ان کے خلاف کورٹ مارشل شروع کر دیا گیا ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر) کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پاک فوج نے نجی ہاؤسنگ کمپنیوں کے مالکان کی درخواست پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔
واضح رہے کہ جنرل عاصم منیر کی تعیناتی کے بعد آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے 29 نومبر 2022 کو قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی اور اس وقت انہیں بہاولپور کور کا کمانڈر تعینات کیا گیا تھا۔