روس نے خلا میں جوہری ہتھیاروں کو برقرار رکھنے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور جاپان نے جوہری ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کی جسے روس نے مسترد کردیا۔
قرارداد کے حق میں 13 افراد نے ووٹ دیا، چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
روس کا مؤقف ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل خلا میں ہتھیاروں پر بحث کے لیے مناسب پلیٹ فارم نہیں ہے۔ روس اور چین نے بھی خلا میں تمام ہتھیاروں کے ذخیرہ پر مستقل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے کہا کہ یہ امریکہ اور جاپان کی طرف سے کونسل کو دھوکہ دینے کی مذموم سازش ہے۔ خلا میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی نقل و حمل 1967 سے ممنوع ہے۔
روسی سفیر نے سوال کیا کہ قرارداد کے پیچھے امریکہ اور جاپان کے کیا ارادے ہیں اور وہ 57 سال بعد 2024 میں پابندی کیوں منظور کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس جلد ہی خلائی امن کو برقرار رکھنے کے حل پر بات کرے گا۔
واضح رہے کہ امریکہ نے روس پر اینٹی سیٹلائٹ نیوکلیئر ہتھیار تیار کرنے کا الزام لگایا ہے جو خلا میں فائر کیا جا سکتا ہے، اس الزام کی روس نے تردید کی ہے۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ روس خلا میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف ہے۔