دنیا کی پہلی سکھ مذہبی عدالت لندن میں قائم کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سکھ مذہبی عدالت 30 ججز اور 15 ججوں پر مشتمل ہوگی۔
سکھ عدالت کے اسپیکر بلدیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ سکھ خواتین اور بچوں کے خلاف گھریلو تشدد کے ساتھ ساتھ طلاق سمیت دیگر مسائل کو اب بہتر طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے۔
ساؤتھ آل بلیک سسٹرز کی بانی پراگنا پٹیل کا کہنا ہے کہ سکھ کورٹ کے قیام سے مذہبی بنیاد پرستی کو فروغ ملے گا۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں یہودیوں کی مذہبی عدالتوں کے علاوہ اسلامی شریعہ کونسل اور مسلم کنسلیشن ٹریبونل بھی موجود ہیں۔