غزہ میں 6 روزہ عارضی جنگ بندی کا وقت ختم ہونے میں کچھ وقت باقی ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کےبعد اسرائیلی حملے پھر شروع ہوں گے یا جنگ میں وقفہ مزید بڑھے گا، اب تک فریقین میں اتفاق نہ ہوسکا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ثالثوں نے اسرائیل کو قیدیوں کی رہائی سے متعلق فہرست مہیا کی لیکن اسرائیل نے ماننے سے انکار کردیا۔
اس کے علاوہ اسرائیل نے قیدیوں کی تبدیلی پر اصرار کیا، اس معاملے پر اسرائیلی جنگی کابینہ کا اجلاس جاری ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کا اختتام قریب پہنچنے کے ساتھ اسرائیلی کابینہ کے دھمکی آمیز بیانات تیز ہوگئے۔
اسرائیل کا یرغمالیوں کو لینے سے انکار
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حماس کا کہنا ہےکہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے میں توسیع کے عوض مزید 7 خواتین اور یرغمالی بچوں کو لینے سے انکار کردیا ہے جب کہ اسرائیل نے تین افراد کی لاشیں لینے سے بھی انکار کیا ہے جو اسرائیلی فوج کی بمباری کے دوران ہلاک ہوئے۔
رائٹرز کے مطابق حماس نے اپنے جنگجوؤں کو پیغام جاری کیا ہےکہ اگر جنگ بندی میں توسیع نہ ہوئی تو وہ لڑائی کے لیے تیار رہیں۔
القسام بریگیڈز نے اپنی فورسز کو جنگ بندی معاہدے کے آخری گھنٹوں میں ایک بڑی لڑائی کی تیاری رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
حماس نے 4 غیر ملکیوں سمیت 16 یرغمالی رہا کردیے
حماس نے عارضی جنگ بندی معاہدے کے چھٹے اور آخری روز 4 غیرملکیوں سمیت 16 یرغمالی رہا کردیے جبکہ حماس کے جانب سے یرغمالیون کی رہائی کے بعد اسرائیل کو بھی بھی مزید 30 فلسطینی رہا کرنے پڑے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے 5 خواتین اور 5 بچوں سمیت مزید 10 اسرائیلیوں اور 4 تھائی شہریوں کو رہا کیا گیا ہے جبکہ اس سے چند گھنٹے قبل روس کی دوہری شہریت کی حامل دو اسرائیلی خواتین کو بھی رہا کیا گیا تھا۔
ترجمان قطری محکمہ خارجہ ماجد محمد الانصاری کے مطابق حماس کی جانب سے رہائی پانے والے یرغمالیوں میں دوہری ڈچ شہریت کے حامل بچے سمیت 3 جرمن اور ایک امریکی بھی شامل ہے۔