بلیک ہول میں گرنا کیسا ہوگا؟

واشنگٹن: امریکی خلائی ادارے ناسا نے سپر کمپیوٹر پر بنائی گئی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دِکھایا گیا ہے کہ بلیک ہول میں گرنے کے بعد کے مناظر ممکنہ طور پر کیسے ہوں گے۔

ناسا کی جانب سے پیش کیے گئے مناظر میں دِکھایا گیا ہے کہ کیمرا بلیک ہول تک پہنچتا ہے، اس کے گرد گھومتا ہے اور بالآخر اس مقام تک پہنچ جاتا ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں ہوتی۔

ویڈیو میں دِکھایا گیا بلیک ہول ہماری ملکی وے کہکشاں کے مرکز میں موجود سُپر میسو بلیک ہول سیگیٹیریئس اے* سے مشابہت رکھتا ہے۔

ناسا کے ایک بلاگ پوسٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ ناسا کے سپر کمپیوٹرز کے ذریعے تخلیق کیے گئے یہ مناظر ناظرین کو واقعہ افق تک لے جا سکتے ہیں (بلیک ہول کی واپسی کا نقطہ جہاں سے واپس آنا ناممکن ہے)۔

اس ایجنسی نے دو ویڈیوز شائع کیں۔ پہلی ویڈیو میں کیمرے کے بلیک ہول میں گرنے کو تفصیل سے دکھایا گیا ہے اور دوسری ویڈیو کلوز اپ میں کیمرہ کے فرار کو ظاہر کرتی ہے۔

ناسا کے فلکیاتی طبیعیات دان جیریمی شنِٹ مین کا کہنا ہے کہ لوگ اکثر اس بارے میں پوچھتے ہیں، لیکن ان غیر تصوراتی مناظر کو تخلیق کرنے کے عمل سے رشتہ داری کی ریاضی کو حقیقی دنیا کے نتائج سے جوڑنے میں مدد ملتی ہے۔

 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top