برطانیہ نے جاپان کے شہر ٹوکیو میں ہونے والا کوڑا چننے کا افتتاحی ورلڈ کپ جیت لیا۔
اس ورلڈکپ میں 21 ممالک نے حصہ لیا جن میں امریکا، جاپان، برطانیہ، آسٹریلیا اور فرانس جیسے ممالک شامل تھے۔
‘اسپوگومی ورلڈ کپ’ کا مقصد ماحولیاتی تحفظ اور خاص طور پر سمندر میں بہنے والے پلاسٹک کے فضلے کو کم کرنے کے بارے میں شعور اجاگر کرنا تھا۔
’اسپو گومی‘ انگریزی کے لفظ ’اسپورٹس‘ اور جاپانی لفظ ’گومی‘ سے مل کر بنا ہے، ’گومی‘
کا مطلب ہے ’کچرا‘۔
مقابلے میں شرکاء کو 90 منٹ کا وقت دیا گیا جس میں دیکھنا تھا کہ اس دورانیے میں سب سے زیادہ کس ملک کے امیدواروں نے کچرا اٹھایا، مقابلے کے دو راؤنڈز میں گلیوں سے کچرا چننا اور پھر اس کچرے کی چھانٹی کر کے اسے مناسب کیٹیگریز میں ترتیب دینا شامل تھا۔
کھلاڑیوں کو کچرے کو اٹھانے کے ہر سیشن کے بعد 20 منٹ کا وقت دیا گیا تاکہ وہ کوڑے کو مختلف زمروں میں درست طریقے سے ترتیب دیں جیسے کہ جلانے کے قابل فضلہ، ری سائیکل پلاسٹک کی بوتلیں، دھاتی کین، سگریٹ کے ڈبے وغیرہ۔
اس مقابلے میں برطانیہ کی ٹیم ’دی نارتھ وِل رائز اگین‘ نے 57.27 کلو گرام کچرا جمع کیا اور9046.1 پوائنٹس حاصل کر کے میزبان ٹیم جاپان کو ہرا کر کچرا اُٹھانے کا ورلڈکپ جیت لیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق1950 کی دہائی سے اب تک 8.3 بلین ٹن سے زیادہ پلاسٹک تیار کیا جا چکا ہے، اور اس کا زیادہ تر حصہ ضائع کرکے پانی کی ندیوں، مٹی اور سمندروں میں بہا دیا جاتا ہے۔
کوڑا اٹھانے کا ورلڈ کپ کیسے شروع ہوا؟
اسپو گومی جو کہ کھیل اور کوڑا کرکٹ کے لیے جاپانی الفاظ کا مجموعہ ہے، یہ ایونٹ 2008 میں جاپان میں شروع کیا گیا تھا تاکہ لوگوں کو عوامی مقامات پر کوڑا اٹھانے کی ترغیب دی جا سکے۔
اس ایونٹ نے ملک بھر میں مقبولیت حاصل کی اور مقابلے کے منتظم کے مطابق اس سال جاپان میں تقریباً 230 مقابلے منعقد ہو چکے ہیں۔
ورلڈکپ کے منتظمین کے مطابق اگلا ورلڈکپ 2025 میں منعقد ہونے کی توقع ہے جس میں مزید ممالک کے شرکاء ٹوکیو میں دوبارہ جمع ہوں گے۔