برطانیہ نے انتہا پسندی کی نئی تعریف متعارف کرادی

برطانیہ میں انتہا پسندی کی ایک نئی تعریف متعارف کرائی گئی ہے اور یہ فوری طور پر نافذ ہو جائے گی۔

نئی تعریف میں دوسروں کے بنیادی حقوق اور آزادیوں سے انکار یا ان کو ختم کرنا بھی انتہا پسندی کی تعریف کا حصہ ہے۔

نئی تعریف میں برطانیہ کی آزاد پارلیمانی جمہوریت اور جمہوری حقوق کو کمزور یا تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش بھی شامل ہے۔

پرتشدد اور عدم برداشت کے نظریات کی حمایت کرنے والے گروہوں کو حکومتی فنڈنگ ​​حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

برطانوی وزیر مائیکل گوو نے کہا کہ ان کا ملک بڑھتے ہوئے مسلم مخالف اور یہودی مخالف جذبات کو روکنے کے لیے عدم برداشت کو فروغ دینے والے گروپوں کی مالی امداد میں کٹوتی کرے گا۔

انتہا پسندی کی نئی تعریف کے معاملے کے جواب میں، برٹن اسلامک کونسل نے کہا کہ نئی تعریف مسلم کمیونٹیز کو نشانہ بنائے گی۔

دریں اثناء اسٹاپ دی وار اتحاد نے برطانوی وزیر مائیکل گو کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تمام شہریوں کو ان کے بیان کی مخالفت کرنی چاہیے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top