ایرانی حملے کے بعد اسرائیلی کابینہ کا اجلاس ہوا اور ایران کے خلاف جوابی حملے پر اتفاق کیا۔

ایرانی حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی پانچ رکنی جنگی کابینہ نے ایران کے خلاف جوابی کارروائی پر اتفاق کیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیلی فوجی کابینہ کے اجلاس میں ایران سے بدلہ لینے کا فیصلہ کیا گیا تاہم اسرائیل کے اقدامات کے وقت اور شدت کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی پانچ رکنی فوجی کابینہ کا باقاعدہ اجلاس بھی مستقبل قریب میں متوقع ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں اسرائیل پر 300 کے قریب ڈرون اور میزائل داغے تھے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے اسرائیل پر براہ راست ڈرون حملے کیے ہیں جس کی پاسداران انقلاب نے بھی تصدیق کی ہے، اسرائیل نے متعدد ایرانی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے گولان کی پہاڑیوں کے قریب اور شام میں اسرائیلی دفاعی مراکز کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوجی اڈوں پر حملے کیے ہیں۔

ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ایرانی فضائی اڈوں پر خیبر میزائل سے حملہ کیا گیا اور تہران اسرائیل کے اندر 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا۔

دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ 300 ایرانی ڈرون اسرائیل میں اترے ہیں اور کئی درجن ایرانی سطح سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں نے اسرائیل کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایک ایرانی ڈرون نے جنوبی اسرائیل میں ایک فوجی اڈے کو نقصان پہنچایا ہے اور اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے میں ایک لڑکی زخمی ہوئی ہے۔

 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top