مقبوضہ گولان میں دھماکے کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی۔ اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کیا اور مقبوضہ گولان میں دھماکے کا ذمہ دار حزب اللہ کو ٹھہرایا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کی سلامتی کی مکمل حمایت کرتا ہے اور حملے کے بعد اسرائیلی اور لبنانی حکام سے رابطے میں ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل بیروت پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم اور وزیر دفاع بنجمن نیتن یاہو کو مقبوضہ گولان پر حملوں کے جواب میں لبنان کی حزب اللہ پر راکٹ حملے کرنے کا اختیار دیا گیا۔
اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ IDF لبنان کی حزب اللہ کے خلاف محدود لیکن زبردست کارروائی کرے گا۔
ادھر ایران نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ وہ نئی مہم جوئی سے باز رہے اور حزب اللہ نے گولان حملے کی اسرائیل کی مذمت کو مسترد کر دیا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا: “لبنان پر صیہونی حکومت کے حملے جیسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات خطے میں جنگ اور عدم استحکام کے پیمانے میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔”
حزب اللہ نے گولن حملے کے ذمہ داروں کی شناخت کے لیے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔