اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں رفح پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 12 افراد کو ہلاک کر دیا۔
7 اکتوبر سے اسرائیل نے غزہ پر اپنی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 10 ہزار سے زائد بچے جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار 285 تک جا پہنچی ہے اور 61 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں طویل ترین مواصلاتی بلیک آؤٹ پانچویں روز بھی جاری ہے۔
دریں اثنا، حماس کے عسکریت پسند اسرائیلی فورسز کے خلاف اپنی جوابی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، اور حماس نے خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں اور گاڑیوں پر حملے کیے، جس میں کئی اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے، اور راکٹ حملے اسرائیلی سرزمین پر عمارتوں کو نشانہ بناتے ہوئے نقصان کا باعث بنے۔
دریں اثنا، اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 2.2 ملین افراد غذائی قلت کے شدید خطرے سے دوچار ہیں اور امداد میں فوری اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ اسرائیل قطر میں مغویوں کی رہائی کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔