اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے توشہ خانہ فیصلہ معطلی اور لیول پلیئنگ فیلڈ کیس جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ آپ کی درخواست کے اندر بہت ہی سنجیدہ الزامات ہیں،وکیل لطیف کھوسہ نےکہا کہ اگر بروقت کیس درج ہوتا تو آج اتنی ایمرجنسی نہ ہوتی۔
سپریم کورٹ میں توشہ خانہ فیصلہ معطلی اور لیول پلیئنگ فیلڈ کیس کی مساعت ہوئی،تحریک انصاف کے وکلا سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوئے۔
وکیل لطیف کھوسہ نےکہاکہ سپریمکورٹ میں 2درخواستیں دائر کی ہیں،بانی پی ٹی آئی کیخلاف فیصلے سے متعلق معطلی کی استدعا کی ہے،لیول پلیئنگ فیلڈ معاملے میں بھی توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی ہے،قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نےکہا کہ دونوں درخواستوں کے بارے میں آفس سے معلومات حاصل کرلیتے ہیں،وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ سپریم کورٹ کے احاطے میں میرے سٹاف سے فائل چھین لی گئی، دھمکایا گیا،قائم مقام چیف جسٹس نے کہاکہ یہ معاملہ ایڈمنسٹریٹو سائیڈ پر دیکھا جائے گا، اس میں کوئی آئینی ایشو نہیں جو عدالت میں لگا یا جائے،وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ یہ تو انصاف سے رسائی حاصل کرنے سے انکار ہے،جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ آپ کی درخواست کے اندر بہت ہی سنجیدہ الزامات ہیں،وکیل لطیف کھوسہ نےکہا کہ اگر بروقت کیس درج ہوتا تو آج اتنی ایمرجنسی نہ ہوتی،قائم مقام چیف جسٹس نے کہاکہ 11بجے آفس سے معلومات آنے پر دیکھیں گے۔