اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطے چند روز میں متوقع ہیں۔
پاکستان اور چین اقتصادی، سیاسی اور تزویراتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے اگلے تین ہفتوں کے دوران اعلیٰ سطحی رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کریں گے۔ ملاقاتوں کے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان مذاکرات پاک چین سٹریٹجک ڈائیلاگ کے فریم ورک کے اندر منعقد کیے جائیں گے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار رواں ماہ کے وسط میں سٹریٹجک مذاکراتی وفد کے ساتھ بیجنگ کا دورہ کریں گے۔ یہ سالانہ مذاکرات ہیں جن میں دونوں ممالک علاقائی اور عالمی مسائل پر باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔
اسحاق ڈار کے دورے کے بعد وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی قیادت میں وفد چین کے دارالحکومت روانہ ہوگا جہاں سی پیک پر مشترکہ تعاون کمیٹی کا اہم اجلاس ہوگا۔ وزیر خارجہ اور وزیر منصوبہ بندی کے یہ دورے 8 فروری کے انتخابات کے بعد وزیر اعظم بننے والے شہباز شریف کے دورہ چین کی راہ ہموار کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ چین جون کے پہلے ہفتے میں ہو سکتا ہے۔ نئی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات میں تیزی آگئی۔
وزیراعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے تحت سرمایہ کاری شروع کرنے کے لیے کئی ہفتوں میں دو بار سعودی عرب کا دورہ کیا۔ اس دوران سعودی وزیر خارجہ نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔ دریں اثناء ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، یہ 8 فروری کے بعد کسی غیر ملکی رہنما کا پاکستان کا پہلا دورہ تھا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں دو اہم شخصیات کی پاکستان آمد متوقع ہے۔ ترک صدر اردگان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا پاکستان کا دورہ متوقع ہے۔ شہباز شریف حکومت کو امید ہے کہ ان دونوں شخصیات کے دوروں سے پاکستان کی معاشی ترقی کی جدوجہد کو بہت فائدہ پہنچے گا۔
ہفتہ کو وزیر خارجہ اسحاق ڈارنے گیمبیا کے شہر بنجول میں او آئی سی کے 15ویں اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل سے ملاقات کی۔