الیکشن 2024: امیدواروں کو سخت جانچ پڑتال کا سامنا ، کن وجوہات پر کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا خدشہ ہے ؟ تفصیلات جانیے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)الیکشن 2024 میں حصہ لینے کیلیے امیدواروں کو سخت جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑے گا  اور  کن کن وجوہات  کی بناء پر ان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا خدشہ ہے ؟ اس حوالے سے “جنگ ” کی خصوصی رپورٹ  میں بتایا گیا ہے   آئندہ انتخابات کے لیے امیدوار، جنہیں عدالتوں کی جانب سے اشتہاری مجرم (پی او) قرار دیا گیا ہے اور وہ اپنے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے عمل میں ہیں، کو ایک جانب ان کے مخالفین کی جانب سے چیلنج کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب وہ ملزمان، جو 9 مئی کو آتش زنی اور فوجی تنصیبات پر حملے میں ملوث تھے لیکن ابھی تک آزاد ہیں، کو سخت جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں سے ان کے وارنٹ حاصل کر لیے ہیں جنہیں ملک بھر کے ریٹرننگ افسران کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے تاکہ ایسے امیدواروں کو گرفتار کیا جائے اور ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کو جی ایچ کیو گیٹ پر حملے میں ملوث 63 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ پولیس ملک کے دیگر حصوں میں درج مقدمات میں ایسے وارنٹ کی درخواست کر رہی ہے۔ 5 سابق وزراء، 6سابق ایم این اے اور 7 ایم پی اے کے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لیے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر ایوب خان، زرتاج گل، حماد اظہر، میاں فرخ حبیب، زلفی بخاری، زین قریشی، عثمان ڈار، کرنل اجمل صابر راجہ، سموئیل یعقون، اعجاز خان جازی، چوہدری ساجد، جاوید کوثر، واثق قیوم، سکندر زیب، اشرف خان سوہنا، ملک تیمور مسعود، عارف عباسی، راجہ راشد حفیظ، عثمان سعید اور دیگر ملزمان ہیں جن کے وارنٹ گرفتاری انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج اعجاز آصف نے جاری کیے ہیں۔

 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top